لیجیے اب وہی کہانی "شاہراہ کے لٹیرے" سات قسطوں میں پیش کی جا رہی ہے۔ پہلی قسط ملاحظہ فرمائیں۔
یہ کہانی ایک ایسے لٹیرے کی ہے جو ایک مخصوص شاہراہ پر وقت واحد میں کئی لوگوں کو کرشماتی طور لوٹ لیتا ہے۔ اس لٹیرے کا سراغ لگاتے ہوئے بہادر اپنی معاون "جمیلہ" کے ساتھ کیسے اس تک پہنچتا ہے اور اس کا کیسے قلع قمع کرتا ہے ، یہ آپ خود پڑھئے ۔۔۔۔
بہادر
عابد سورتی / Aabid Surti
(1)
(2)
(3)
(4)
کہانی : جگجیت اپل
تصاویر : گووند برہمنیا
احد کا سربراہ اعلیٰ بہادر اپنی پہاڑی کتیا کو ٹریننگ دے رہا تھا
اچھلو کرشمہ ، اچھلو !
کرشمہ نہایت عقلمند تھی اور وہ بہادر سے بہت محبت کرتی تھی۔ بہادر نے اس کی تربیت بھی بہت اچھی طرح کر رکھی تھی
پولیس چیف وشال بہادر سے ملنے آیا
بڑا پیارا جانور لگتا ہے ، تمہیں کہاں ملا یہ؟
ابھی حال میں پہاڑوں کی سیر پر نکلا تھا ، وہیں سے لے آیا ہوں اسے۔ تب تو بہت چھوٹی تھی ، اب دیکھو کہ کرشمہ کتنی بڑی ہو گئی ہے !
دیکھنے میں تو یہ بھیڑیے سے بھی زیادہ خطرناک لگتی ہے
آہم ۔۔ یعنی کہ اسے "احد" کی پہلی جانور کیڈٹ سمجھا جائے
آؤ کرشمہ ، تمہارے ناشتے کا وقت ہو گیا ہے
مگر آپ آج صبح صبح یہاں کیسے؟
قومی شاہراہ "راج پتھ" پر لوٹ مار کے بڑھتے ہوئے واقعات سے پریشان ہوں ذرا !
جئےگڑھ سے صرف 100 میل کے فاصلے پر ڈاکوؤں کا اڈا قائم ہے شاید !
مہینے میں 3 ڈکیتیاں اور حیرت یہی کہ ہمیں ایک کا بھی سراغ نہیں ملا !
اعلیٰ افسران سخت ناراض ہو رہے ہیں۔ ہماری مضبوط مورچہ بندی کے باوجود ڈکیتیاں جاری ہیں
لٹنے والے بتاتے ہیں کہ لوٹنے والا صرف ایک تھا۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ آخر ایک آدمی 50 مسافرین کی بس کیسے لوٹ سکتا ہے؟
ٹھیک ہے ، میں 'احد'* کے کچھ کیڈٹوں کی ڈیوٹی اس قومی شاہراہ پر لگاتا ہوں
* 'احد' = اتحاد حفاظتی دستہ
لیکن بہادر ، میری خواہش ہے کہ تم خود اس کام کو اپنے ہاتھ لو !
ٹھیک ہے ، آپ کی خواہش سر آنکھوں پر
ایک مہم نکل آئی ہے۔ ایک دولت مند بزنس مین کی بارات شاہراہ "راج پتھ" سے گزرنے والی ہے۔ سادہ وردی میں میرے کچھ آدمی بارات میں شامل ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ تم بارات والی اس بس کا تعاقب کرو !
میں اس بات کا خیال رکھوں گا
دیونگر کے لیے روانہ ہونے سے قبل بارات پرسوں ہوٹل "پرواز" میں ناشتہ کرے گی
جمیلہ کو بھی ساتھ لے جاؤں گا۔ محترمہ کئی دن سے سیر کا تقاضا کر رہی ہیں
دو دن بعد ۔۔
رام گڑھ جیسے علاقے میں ایسے شاندار ہوٹل کی تو امید ہی نہیں تھی
کیا تمہیں نہیں معلوم کہ رام گڑھ سے صرف 50 میل دور ہی تیسری صدی کی ایک مشہور عبادت گاہ بھی قائم و دائم ہے
بہادر اور جمیلہ ڈائیننگ ہال میں پہنچے
اس قدر پررونق چہل پہل سے لگتا ہے یہی بارات ہوگی
ہاں دیکھو ، سب ہی عورتوں نے کتنے قیمتی زیورات پہن رکھے ہیں !
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں