بہادر - شاہراہ کے لٹیرے - قسط:3 - Urdu Kidz Cartoon | Education website | Cartoon Comics stories in Urdu | www.urdukidzcartoon.com

2012-06-23

بہادر - شاہراہ کے لٹیرے - قسط:3

اب تک کی کہانی :
'شاہراہ کے لٹیرے' نامی اس کہانی کی دوسری قسط میں آپ نے پڑھا کہ بہادر اور جمیلہ نے ہوٹل "پرواز" میں باراتیوں کا قریب سے مشاہدہ کیا اور پھر کھانے کے بعد دوبارہ بس کا تعاقب شروع ہوا۔ بدقسمتی سے بہادر کی کار جب کافی پیچھے تھی تبھی ایک عجیب و غریب آدمی نے سڑک کے بیچوں بیچ ٹھہر کر بس کو روکا اور پھر وہ بس کے اندر چلا آیا ۔۔۔ اس کی آنکھوں میں کچھ ایسی خوفناک چمک تھی کہ تمام مسافرین وحشت زدہ ہو گئے ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔
Go to Episode#

(1)
(2)
(3)
(4)

ٹرانسکرپٹ || ترجمہ : مکرم نیاز
جگا نامی آدمی بس کو جنگل کی طرف جانے والے ایک نشیبی کچے راستے پر اتار لے گیا ۔۔
کچھ ہی دیر میں بہادر کی کار اس جگہ سے گزری مگر اس کے وہم و گمان میں نہ تھا کہ بارات اور بس کے ساتھ کیا گزری؟
اوہ ۔۔ بس تو نظر ہی نہیں آ رہی !
شاید ڈرائیور نے رفتار تیز کر دی ہوگی
ادھر گھنے جنگل کے بیچ بس ایک جھٹکے سے رکی
مزید چار آدمی بس کے اندر گھس آئے
اتار لو ان سب کے زیورات !!
تنویمی عمل میں گرفتار عورتیں بےچوں و چرا اپنے اپنے زیورات حوالے کرنے لگیں
جلدی کرو جلدی !
تمام مسافرین کو لوٹ لینے کے بعد ۔۔۔
جگا ! بس کو قومی شاہراہ پر واپس لے جاؤ ، لیکن اس جگہ سے کافی دور چھوڑنا جہاں سے لے آئے تھے
گروہ کا سردار اور اس کے چار ساتھی پاس ہی کھڑی کار میں بیٹھ گئے
ہم دیونگر کے قریب پہنچ چکے ہیں جبکہ بس کا ابھی تک کچھ اتا پتا نہیں !
قومی شاہراہ پر واپس لوٹ کر دیکھ لیں دوبارہ؟ کیا خیال ہے؟
ہاں ! مجھے بھی لگتا ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی گڑبڑ ضرور ہوئی ہے
کچھ دیر کے سفر کے بعد ہی انہیں دور سے بس دکھائی دے گئی
وہ دیکھو ! وہ رہی بس !
بہادر نے بس کے قریب پہنچ کر کار روکی
ہائیں ! کچھ عجیب سا محسوس ہو رہا ہے ۔۔ بس کے اندر تمام مسافرین سوئے ہوئے لگتے ہیں ۔۔
بہادر نے بس کے ڈرائیور کو ہلایا جلایا
لگتا ہے سب کے ساتھ ساتھ ڈرائیور بھی نیند کی بیماری کا شکار ہو گیا !
جمیلہ نے ایک خاتون مسافر کو جگانے کی ناکام کوشش کی ۔۔۔
انہیں کوئی نشیلی دوا تو نہیں دی گئی ؟
ڈرائیور کی آنکھیں آہستہ آہستہ کھلنے لگیں ۔۔
او بھائی ! اب اٹھو بھی ۔۔۔ آخر ہوا کیا ؟
بہادر !! ذرا دیکھو ۔۔ تمام خواتین کے زیورات غائب ہیں ۔۔۔
کچھ دیر بعد ایک ایک کر کے تمام مسافر ہوش میں آنے لگے
اوہ ۔۔۔ ہم کہاں ہیں ؟
ہم اس وقت قومی شاہراہ 'راج پتھ' پر ہیں دوستو !
ڈرائیور جب مکمل ہوش میں آیا تو فوراً بول اٹھا ۔۔
وہ چمکتی آنکھوں والا آدمی کہاں ہے؟
کون ؟ بولو بھائی پوری تفصیل بتاؤ۔ میں بہادر ہوں ، آپ سب کی مدد کے لیے آیا ہوں
پھر بہادر اور جمیلہ کو ڈرائیور اور مسافرین نے گھیر لیا ۔۔
آآآ ۔۔ میری سونے کی چین ۔۔۔
میرا پرس ! اس میں پچیس ہزار روپے تھے ۔۔
بڑی بڑی آنکھوں والے آدمی نے براہ راست ہماری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے ہماری سوچنے سمجھنے کی تمام قوتوں کو سلب کر لیا تھا
اوہ ۔۔۔ ہمممم ۔۔۔ تو وہ تنویمی عمل کا کوئی ماہر عامل* رہا ہوگا
* hypnotist
اگلے دن کے تمام اخبارات کے صفحہ اول پر اس واقعے کی سرخیاں جگمگانے لگیں ۔۔
خبریں
تنویمی عمل کے زیر اثر ڈاکوؤں نے بس کے مسافرین کو لوٹ لیا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں