شہ زور نقاب پوش - جنگل کا رکھوالا - قسط:4 - Urdu Kidz Cartoon | Education website | Cartoon Comics stories in Urdu | www.urdukidzcartoon.com

2012-03-10

شہ زور نقاب پوش - جنگل کا رکھوالا - قسط:4

اب تک کی کہانی :
اس قسط میں شہ زور اور بونوں کی بستی کا راجکمار ، دونوں مل کر حملہ آوروں کے ٹھکانے پر پہنچ جاتے ہیں۔ لیکن حملہ آوروں کو اس کا علم ہو جاتا ہے اور اچانک دھاوا ڈال کر وہ شہ زور کو اپنے قابو میں کر لیتے ہیں ۔۔۔
شہ زور نقاب پوش

شہ زور نقاب پوش
Lee Falk

(1)
(2)
(3)
(4)

ٹرانسکرپٹ || ترجمہ : عندلیب
لگتا ہے وہ دیکھ رہے ہیں
اب یہاں گھوڑے سے اتر جاؤں گا میں
گھڑ سوار ابھی بھی آ رہا ہے مالک
نظر رکھو اس پر ، میں مصروف ہوں
چونکہ طوفان آسانی سے دکھائی دے جاتا ہے لہذا اسے یہیں چھوڑ دینا بہتر ہوگا
جلدی کریں شہ زور ، شہزادی کرینہ وہاں اوپر موجود ہے
گھڑ سوار اب دکھائی نہیں دے رہا، شاید لوٹ گیا ہے ، مالک
چلو اچھا ہوا۔ یاد رکھو کہ یہاں کسی کو بھی آنے نہیں دینا ہے
راجکمار ایتھر کی منگیتر شہزادی کرینہ
آؤ ننھی حسینہ ، کھیلنے کا وقت ہے اب
لو ! اب مزے سے اڑو گڑیا !
واہ ! کافی اوپر ہو گئی ہو اب آنا ذرا نیچے
قلعے کے باہر راجکمار ایتھر اور شہ زور ۔۔
وہ اس کمرے میں تھی
دیکھ لیتے ہیں راجکمار ایتھر ، بےفکر رہو
محتاط رہنا شہ زور
میرے پاس بھی کوئی پرندہ ہوتا تو بڑی آسانی مل جاتی
اڑو اور تیز ، اور تیز
وہ رہی شہزادی! اوہ ہو !! یہاں تو وہ ظالم بھی ہے
شہ زور ، جانوروں نے تمہاری بو سونگھ لی ہے
میں چھت پر جا رہا ہوں فی الحال ۔۔
مالک ، یقیناً جانوروں نے کسی انسان کی آواز سنی ہوگی
دیکھو تو ذرا کیا بات ہے؟ روشنی ڈالو ۔۔
کاش یہ پاگل ڈیوک میرے ہاتھ لگ جائے ۔۔
اچانک تیز روشنی سے شہ زور کی آنکھیں چندھیا گئیں
۔۔ یہ کیا ؟ نقاب پوش ؟
لٹیرے ، دھیرے دھیرے اوپر آؤ ، ورنہ گولیوں سے بھون دوں گا!
دیکھو مالک ! یہ ملا ہے ہمیں چھت پر
اور یہ اس کی پستول ۔۔
تیز روشنی سے چندھیائی آنکھوں سے شہ زور نے دیکھا ۔۔
تم ڈاکو ہو؟ مجھے لوٹنے آئے ہو؟ احمق کہیں کے ۔۔۔ ہوہوہو ہاہاہا ہوہو
ہاہاہا ہو ہو ہو
میں سوالوں کا جواب دینے نہیں ، پوچھنے آیا ہوں۔ کون ہو تم ؟ ۔۔۔ تم نے بونوں کو کیوں مارا ؟
ہائیں!! ذرا دیکھو تو اس آدمی کو ، قیدی ہے ، روشنی سے آدھا اندھا ۔۔ مگر مجھ سے سوال کر رہا ہے۔ بہت خوب ! نڈر لگتے ہو
کیا خیال ہے؟ اپنی بہادری ذرا جانوروں کے باڑے میں تو دکھاؤ
اس سے بہترین مقابلہ اور کچھ نہیں ہو سکتا۔ لے جاؤ اسے نیچے!!
جانوروں کے باڑے میں!
اوہ۔ شہ زور کی پستولیں ۔۔
اب اپنی جان کی خیر مناؤ لٹیرے!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں