بلو
پران - Pran
(2)
بلو بیٹے ، مجھے وراثت میں اپنے نوابی خاندان کا ایک قیمتی ہیرا حاصل ہوا ہے جو میں بنک کے لاکر میں محفوظ رکھنے نکلا ہوں مگر دوسرے محلے کا وہ بدمعاش میرے پیچھے پڑا ہے ۔۔
آپ یہ ہیرا مجھے دیجیے اور دوسرے راستے سے سیدھے بنک چلے جائیں
ہوں ۔۔ تو یہ چھوکرا مجھے چکمہ دینا چاہتا ہے؟
وہ جھگڑو بدمعاش اس چھوکرے کے پیچھے کیوں لگا ہے؟
استاد وہ بلو ہے۔ کسی نے مجھے بتایا ہے کہ اس کے پاس اس وقت کوئی قیمتی ہیرا ہے!
تب تو وہ ہیرا بس اپنا ہی سمجھو!
استاد ، مجھے بازار میں کسی نے خبر دی ہے کہ وہ جو چھوکرا بلو ہے ، اس کے پاس کوئی قیمتی ہیرا ہے
تب تو وہ ہیرا میرے ہاتھ میں آ کر ہی رہے گا اب!
اے چھوکرے ، ادھر دے مجھے وہ ہیرا!
ہیرا ایک ہے اور لینے والے تین! آخر میں کسے دوں؟ آپ لوگ خود آپس میں کوئی متفقہ فیصلہ کر لیں!
اے ، مجھے دو ادھر!
ابے او ناہنجار! دور ہٹ ، سب سے پہلے میں اس ہیرے کے پیچھے لگا تھا ، اس لیے یہ میرا مال ہوا
پیچھے ہٹ جا کمبخت ! تیری اتنی ہمت؟
میں تم دونوں کو مار مار کر قصہ ہی یہیں ختم کیوں نہ کر دوں، پھر ہیرا میرا ہوگا!
میں تم دونوں کی جان لے لوں گا!
ٹھہرو ! چھوکرا کدھر غائب ہو گیا آخر؟
ہماری لڑائی کے بیچ ہو گیا رفو چکر ۔۔
بنا گیا ہمیں بےوقوف !!
منیجر صاحب ! لیجیے چچا سکندر خان کا یہ خاندانی ہیرا ان کے لاکر میں محفوظ کر دیجیے
بازار میں خبر پھیلا کر بدمعاشوں کو لڑانے کا میرا منصوبہ کامیاب ہوا، ہاہاہا!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں