کیا؟ کیا؟
کیا؟
یہ بےتکی بات ہے، برداشت سے باہر ، حد سے باہر! بات کرنا ہی بیکار ہے تم سے! خدا حافظ!
وہی اپنی بیوقوف ہم جماعت! کبھی کبھی تو اسے سمجھنا نہایت مشکل ہو جاتا ہے! حد ہوتی ہے آخر !
غرررر!
تم پھر حد سے باہر نکل گئے ہو! یہ تمہاری اپنی غلطی ہے جو تم لڑکیوں کو سمجھ سے عاری سمجھتے ہو!
سوچو! خوب سوچو! ہو سکتا ہے تمہاری غلطی ہو! ہو سکتا ہے تم سننا نہیں چاہتے ہو! ہو سکتا ہے تم بےحس ہو!
اب بتاؤ کہ آخر اس نے کہا کیا کہ تمہیں سمجھنا مشکل ہو گیا؟
سب کچھ ! اور نہیں تو کیا؟
اس کا موبائل نیٹ ورک کی حد سے باہر تھا!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں