اور ہاں ۔۔۔ شہ زور کی آنے والی تیسری کہانی کی ایک جھلک بھی آپ اسی قسط میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
شہ زور نقاب پوش
Lee Falk
(2)
(3)
فوراً پکڑ لو اسے۔ اس کی پستول گر گئی ہے ۔۔
پستول کی پرواہ نہ کرتے ہوئے شہ زور نے نہایت پھرتی سے ان سب کو رگیدنا شروع کر دیا
شہ زور کی ایک خاصیت مشہور تھی کہ جب وہ بگڑتا تو پھر دشمنوں کی کوئی خیر نہ ہوتی
اوہ ہو ۔۔ لوٹ کا مال ۔۔ بس یہی ثبوت کافی ہے۔ اب مجھے گشتی فوج کے سربراہ کو فون کر دینا چاہیے
میرا مشورہ مانو اور تم سب اپنا جرم قبول کر لو ورنہ بہت برا نتیجہ بھگتنا پڑے گا
ٹھیک ہے! ہمارے لیے اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں!
بنک ڈکیتی میں سپاہی جمی کا کوئی ہاتھ نہیں تھا ، یہ بھی تمہیں قبول کرنا ہوگا تاکہ گشتی فوج کا وقار بحال ہو
اوہ ہ ۔۔ یہ آدمی ہے یا جن ۔۔۔ ہم سب پر بھاری پڑ گیا اور اتنا جلد ؟!
سرحدی گشتی فوج ۔۔ کرنل میکس سے گفتگو کروائیے ۔۔ نہیں! میرا نام پوچھنے کی ضرورت نہیں
۔۔ امید تھی کہ کوئی تو پیغام آئے گا ۔۔ لیکن ابھی تک کچھ نہیں !
کیا یہ ممکن ہے کہ حقیقت میں کسی سربراہ اعلیٰ کا کوئی وجود ہی نہ ہو اور یہ سب کوئی فریب ہو؟
شاید خفیہ سربراہ اعلیٰ کا اس زمین پر کوئی وجود ہی نہیں؟
سربراہ اعلیٰ س۔گ۔ف
کرنل میکس! ٹیلی فون ۔۔۔ آپ کو فوراً بلایا گیا ہے ۔۔ جی ، نام اس نے نہیں بتایا
میکس! میں سربراہ اعلیٰ مخاطب ہوں! فوراً ایک فوجی دستہ 12 نکولس روڈ پر روانہ کرو۔ ڈاکو یہیں ہیں۔ سپاہی جمی بےقصور ہے!
ہیلو ، ہیلو ۔۔ افف بند کردیا فون!
اس فوج میں ایک عمر گزر گئی ۔ لیکن پہلی دفعہ سربراہ اعلیٰ کی آواز سنی ہے !
سارجنٹ ، سریع الحرکت دستے* کو بھیجو ۔۔
* rapid action force
سریع الحرکت دستہ آ گیا ہے ، کسی قسم کی کوئی حرکت نہ کرنا اور ہاتھ اوپر ۔۔ میں کھڑکی سے نظر رکھا ہوا ہوں تم سب پر!
پولیس کو فون کرو۔ انہیں کہہ دو کہ بنک سے لوٹی گئی دولت بازیاب ہو گئی ہے ۔۔
جمی کو دھوکے سے پھانسا تھا انہوں نے !
تمہاری سازش کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ تم نے وردی چرائی اور نقلی مونچھوں کے ذریعے ہمارے سپاہی کو بھی پھنسا دیا۔ سب قبول کرنا ہوگا ۔۔ سمجھے !
ہم سب قبول کرتے ہیں!
ڈاکہ ہم نے ہی ڈالا تھا
جس نے تم سب پر قابو پایا وہ ۔۔ کیسا تھا وہ؟
حلیہ دیکھنے کا موقع ہی کہاں دیا تھا اس نے ہمیں؟
جمی ! تم بےقصور ہو! لیکن آئیندہ سے احتیاط کرنا !
جی شکریہ، بالکل خیال رکھوں گا سر!
سرحدی گشتی فوج کا وقار ہمارے خفیہ سربراہ اعلیٰ نے ہی بحال کیا ہے
اتنے برسوں بعد میں نے فون پر ان کی آواز سنی! مگر دیکھنا کب نصیب ہوگا؟
فوج کی آن بان عزت وقار سب کچھ خطرے میں تھا ۔۔۔ لیکن سچ ہے ، "سانچ کو آنچ نہیں !!"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں