'شاہراہ کے لٹیرے' نامی اس کہانی کی پانچویں قسط میں آپ نے پڑھا کہ سرکاری خزانہ لے جانے والی گاڑی کی ڈرائیونگ خود بہادر نے سنبھال لی تھی۔ اور پھر شاہراہ پر اس کی مڈبھیڑ تنویمی عمل کے ماہر دارا سے ہو گئی۔ دارا کے گروہ اور پولیس کے درمیان معرکہ شروع ہو گیا۔ دوسری طرف جمیلہ بھی بہادر کی چہیتی کتیا کرشمہ کے ساتھ شاہراہ پر رواں دواں تھی ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔
بہادر
عابد سورتی / Aabid Surti
(1)
(2)
(3)
(4)
آخر ہو کیا رہا ہے؟ بہادر محفوظ تو ہے؟
خطرے کو بھانپ کر کرشمہ بےچین ہو رہی تھی ۔۔
غرررر
کرشمہ ! بات کیا ہے آخر؟
لیکن گاڑی کے رکتے ہی کرشمہ اچھل کر بھاگی
اور مقام واردات کی طرف اس نے دوڑ لگائی ۔۔
اس دوران بہادر ۔۔۔
اچھا! تو یہ جملہ 7 لوگ ہیں!
بےوقوفو! اپنے قابو میں کرو اس بہادر کے بچے کو!
دو آدمی تیزی سے بہادر کی سمت بڑھے ۔۔۔
آآآ ۔۔۔ ی ی ی ی
اور تم بھی آزماؤ ذرا اپنی طاقت ۔۔۔
آہ ہ ہ ہ
بہادر نے منٹوں میں دونوں بدمعاشوں کو ٹھنڈا کر ڈالا
لو ۔۔۔ ایک اور ہمت دکھانے چلا آیا ۔۔
اماااں
دھڑاک
بہادر ، بزدل کہیں کے! ہمت ہے تو سامنے آؤ!
لگتا ہے ہماری شکست قریب ہے ، چلو بھاگ نکلیں
پولیس گاڑی کو لوٹنے کا یہ منصوبہ ہی مجھے درست نہیں لگا تھا
اچانک پشت سے بہادر نمودار ہوا
اور سروں کا یہ ٹکراؤ بھی شاید تمہیں درست نہیں لگے گا
ای ی ی ی مر گیا
بہادر کو دیکھ کر وہ اس کی طرف بڑھے ۔۔
جگا ۔۔۔!!
جی سردار !
بہادر کو ہمارا مخصوص سبق سکھلا دو!
بالکل ! سردار آپ بےفکر رہیں
جگا نے جھاڑیوں پر فلیش لائیٹ ڈالی
آج تو بہادر کو زندہ نہیں چھوڑوں گا!
آ جاؤ! یہاں ہوں میں ۔۔
بہادر ، جان بچانی ہو تو نکل لو ۔۔۔ ورنہ جگا سے ٹکراؤ کا نام ہے موت!
جگا پھرتی سے آگے بڑھا ۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں