بہادر کی قائم کردہ دفاعی تنظیم "احد (اتحاد حفاظتی دستہ)" کی سالانہ تقریب منانے کے لیے جب جئےگڑھ گاؤں کے صاحب خیر افراد چندہ جمع کرتے ہیں تب پڑوسی گاؤں کے ایک دولت مند آدمی نے بھی بہادر کو اپنے ہاں بلا کر ایک لاکھ روپے زر تعاون دینے کا وعدہ کیا لیکن ۔۔۔ اس کے پیچھے اس شخص کا جو خوفناک منصوبہ تھا ۔۔۔ یہ آپ اس کہانی میں پڑھیں گے ۔۔۔
بہادر
عابد سورتی / Aabid Surti
(1)
(2)
(3)
(4)
کہانی : عابد سورتی
تصاویر : گووند برہمنیا
جئے گڑھ میں "احد"* علاقہ چمبل کے باشندوں کی تعلیم اور مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ مقامی لوگوں کی مالی اعانت سے ہی جمعیت کا کام چلتا تھا۔
* اتحاد حفاظتی دستہ
ہر سال یکم مئی کو ساری چمبل وادی میں "یوم اتحاد" کی تقریب منائی جاتی تھی ۔۔
یوم اتحاد
آپ کی مدد کے لیے ہمیں آپ کا مالی تعاون بھی درکار ہے
یوم اتحاد پر دل کھول کر چندہ دیجیے
۔۔۔ حتیٰ کہ اسکول کے طلبا بھی گھر گھر سے "اتحاد" کے لیے چندہ وصول کرتے تھے
خدا کی قسم ! بچو ، تم ٹھیک کہتے ہو ، سربراہی کی لاج تو رکھنی ہوگی
لو ۔۔ یہ ایک ہزار روپے مزید !
ادھر "احد" میں بہادر کا مددگار شرف الدین عرف شرفو اپنے سربراہ سے ملاقات کے لیے حاضر ہوا
سب خیر خیریت تو ہے ناں شرفو؟
اس سال کم از کم 50 لاکھ جمع ہونے کی امید ہے
ہمارے دیگر ساتھی پاس پڑوس کے گاؤں سے بھی چندہ اکٹھا کرنے گئے ہیں
بہت خوب !
اور ہاں سر جی ! آپ کے نام ایک خط آیا ہے
بہادر نے خط کا لفافہ چاک کیا
کمال ہے ۔۔ سونار گاؤں کے کوئی شمشیر خان ہیں جو دس لاکھ روپے کا زر تعاون "احد" کو پیش کرنا چاہتے ہیں
یہ تو کافی خطیر رقم ہے
ہاں! مجھے بھی حیرت ہے ۔۔
شمشیر خان یوم اتحاد کی تقریب میں مجھے تہنیت پیش کرتے ہوئے یہ رقم ادا کرنا چاہتے ہیں
لیکن شرفو! سونار گاؤں کا نام تو میں نے آج تک سنا نہیں
اسی وقت گاؤں گا سردار فخر سے سر اٹھانے اندر داخل ہوا
یہ لیجیے بہادر صاحب! گاؤں کے مالدار کسانوں کے ذریعے جمع کی گئی رقم ۔۔ پورے ڈھائی لاکھ روپے ہیں
بہت خوب سردار ! اچھی خوشخبری سنائی۔ ویسے آپ نے بھی کچھ ادائیگی کی ہے کہ نہیں؟
جی ہاں۔ دس ہزار اور دس روپے مزید!
دس روپے مزید؟ اس رقم میں تو وہ دس روپے نظر نہیں آ رہے ۔۔
بڑے دل والا ہوں جناب! دس روپے چندہ کرنے والے بچوں کو بطور خوشی دئے ہیں ۔۔
سردار! مجھے آپ کی خوش مزاجی کا علم ہے ۔۔ خیر! ایک بات یہ دریافت کرنی تھی کہ کیا آپ نے سونار گاؤں کا نام سنا ہے؟
کیا ہمارے ہی صوبے کے تحت ہے یا ۔۔؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں