پہلے یہ شرارت بھری دلچسپ کہانی پڑھ لیں ۔۔۔
بھائی بہن کا ، دوست احباب کا آپس میں ایک دوسرے سے معصوم شرارتیں کرنا کوئی خراب بات تو نہیں۔ لیکن ایسی شرارت کہ سامنے والا پریشان ہو جائے یا گھبرا جائے یا اس کو کوئی تکلیف پہنچے ۔۔ یہ بہرحال اچھی بات نہیں۔
ایسی شرارت کا نتیجہ بھی کبھی کبھی شرارت کرنے والے کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ ایک بہت پرانی کہانی میں بتایا گیا ہے کہ ایک عورت نے اپنے پڑوسی سے کسی بات کا انتقام لینے کے لیے اسے لذیذ کھانا بھیجا جس میں زہر ملا ہوا تھا۔ اتفاق سے وہ سفر پر نکلنے والا تھا ، اس نے کھانا اپنے ساتھ رکھ لیا۔ سفر کے دوران جب وہ کھانے بیٹھا تو سامنے سے دو مسافر آتے نظر آئے جو بھوک سے پریشان حال تھے ۔۔ اس شخص نے انسانی ہمدردی کے تحت وہ کھانا ان دونوں مسافروں کی طرف بڑھا دیا۔ انہوں نے کھانا کھایا اور زہر کے اثر سے وہیں گر کر فوت ہو گئے۔
جب یہ واقعہ قاضی کے پاس پہنچا تو پتا چلا کہ وہ دونوں مسافر تو اسی عورت کے بیٹے تھے جو ایک طویل سفر کے بعد اپنی ماں کے پاس واپس لوٹنے والے تھے۔
اسی لیے کہا جاتا ہے کہ خرابی آخر کار خود ستانے والے کے پاس لوٹ آتی ہے۔
امید ہے کہ آپ سب ایسی شرارتوں سے باز رہیں گے جس سے دوسروں کا دل دکھے یا وہ تکلیف یا پریشانی میں گرفتار ہو جائیں۔
آپ کا اپنا بھائی :
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں