سپریمو سیریز کی اولین کہانی "جہاز کا اغوا" کی دوسری قسط میں آپ نے پڑھا تھا کہ جب بچن کو اطلاع ملی کہ بچوں کو ڈزنی لینڈ کی سیر کے لیے لے جانے والے جہاز کا اغوا کر لیا گیا ہے تو اس نے اپنی مددگار ڈالفن کے سہارے 'سپریمو' کے بھیس میں مقام واردات پر جانے کا فیصلہ کیا ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔
(1)
(2)
(3)
(4)
اس تیز رفتار راکٹ کے ذریعے میں بس چند لمحوں میں وہاں پہنچ جاؤں گا
اس ائرپورٹ پر ۔۔۔
وہ ذلیل دہشت گرد! پتا نہیں بچے کتنے دہشت زدہ ہو چکے ہوں گے!
کیا وہ بچوں کو سچ مچ کوئی نقصان پہنچا سکتے ہیں؟
ارے دیکھو! طیارے کے دروازے پر کوئی آیا ہے ۔۔
آپ سب لوگ غور سے سنیں، بطور تاوان ہمیں 100 کروڑ روپے نقد چاہیے اور الگ سے ایک خانگی طیارہ بھی
اگر ہمارے اس مطالبے پر فوری عمل نہ کیا گیا تو پھر اس طیارہ میں کوئی بچہ زندہ نہیں بچے گا!
ہمیں کچھ وقت دیا جانا چاہیے ۔۔ اتنا بڑا مطالبہ پورا کرنا آسان کام نہیں
چپ رہو احمق! یہ تمام بچے دنیا کے مختلف ارب پتیوں کی اولاد ہیں ۔۔ یہ مالدار لوگ بآسانی اس رقم کا بندوبست کر سکتے ہیں
اس دوران سپریمو کا راکٹ وہاں پہنچ گیا
نیچے تو بہت زیادہ ہنگامہ نظر آ رہا ہے ۔۔ مجھے ان کی نظروں میں آئے بغیر درختوں کے پیچھے اترنا ہوگا
آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ ہمیں مناسب وقت دیجیے ۔۔ ہم دارالحکومت میں موجود تمام سفارت خانوں سے رابطہ قائم کر رہے ہیں ۔۔ مطالبہ پورا ہونے میں کچھ وقت لگے گا
تب تو پھر ہم بھی آپ کی آسانی کے لیے براہ راست دارالحکومت چلے جائیں گے، تاکہ ہمارے مطالبات وہیں تیزی سے تکمیل کو پہنچیں ۔۔ یاد رہے کسی بھی قسم کی چالاکی آپ کو مہنگی پڑے گی
نہیں ، نہیں! کوئی چالاکی نہیں کی جائے گی۔ ہمیں تمام بچوں کی حفاظت عزیز ہے
دارالحکومت کے ائرپورٹ کو فوراً اطلاع پہنچا دیں
خدا کا شکر ہے کہ ان درختوں کی بدولت کسی کی نظر میں آئے بغیر میں یہاں پہنچ گیا
چلو ٹیک آف کرو، ہمیں اب دارالحکومت کے ائرپورٹ پر پہنچنا ہے ۔۔ جلدی ! ورنہ بھون دئے جاؤ گے
اوہ میرے خدا! طیارہ تو دوبارہ اڑان بھرنے جا رہا ہے!
اچانک ۔۔۔
یہ بیوقوف لڑکا یہاں کیا کرنے آیا ہے؟
مجھے کچھ نہیں معلوم ، آپ کی طرح میں بھی لاعلم ہوں
میں ابھی اسے دفع کرتا ہوں
اوئے ! تم دروازہ کھولو اور رن وے پر گڑبڑ مچانے والے اس لڑکے کو فوراً گولی مار دو!
او کے باس!
میں دنیا میں اکیلا ہوں ۔۔۔
ارے باپ رے ، گولی ! ایکسکیوز می پلیز ! میں دنیا میں اکیلا ہوں لیکن ابھی دنیا چھوڑنا نہیں چاہتا
ژو ں ں ں کھٹاک
کبھی کبھی ایسا لگتا ہے آپ کی محنت کو دیکھتا کون ہے
جواب دیںحذف کریںنہیں جناب، لوگوں کے دیکھنے کے لیے تو ایسی محنت کی نہیں جا رہی ہے۔ ادب اطفال پر سینکڑوں کتابیں چھپتی ہیں لیکن ضروری نہیں کہ تمام لوگ بشمول بچے اس کو دیکھتے یا پڑھتے ہوں
جواب دیںحذف کریںae kia howa bai
جواب دیںحذف کریںجنھب مکرم نیاز صاحب امید ہے کہ خیریت سے ہوں گے ۔ آپ کے اردو کارٹون بہت پیارے لگتے ہہیں میں اکثر انہیں دیکھتاہوں اور محظوظہوتاہوں اور دل سے آپ کی کاوش کی مقبولیت کے لیے بے شمار دعا ئیز نکلتی ہیں
جواب دیںحذف کریںنیاز مند
عمران عاکف خان
achi website hai bachon ki
جواب دیںحذف کریں