'آفت کے پرکالے' نامی اس کہانی کی قسط:2 میں آپ نے پڑھا کہ سونار گاؤں کے امیر ترین آدمی شمشیر خان نے اپنے آدمی شیر جان کے ذریعے گاؤں کے لوگوں سے 'یوم اتحاد' کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے کی مہم چلا رکھی تھی۔ جبکہ دوسری طرف جنگل کا خطرناک ڈاکو چندن لال، اس رقم کو لوٹ لینے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا اور اس کے لیے گاؤں کے سردار الطاف کو راستے میں پھانس کر اسے اپنا مہرہ بنا لیا گیا ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔۔
بہادر
عابد سورتی / Aabid Surti
(1)
(2)
(3)
(4)
سردار الطاف! آپ کے شمشیر خان نے یہ کیسے سمجھ لیا کہ میں ان کی دعوت پر سیدھا سونار گاؤں پہنچ جاؤں گا؟
وہ وہ ۔۔ جناب ۔۔ بات یہ ہے کہ ۔۔۔
آپ کچھ پریشان تو نہیں ہیں؟
نہیں نہیں ۔۔ میرا مطلب ہے ۔۔۔ شمشیر خان صاحب جو سوچتے ہیں وہ کام عموماً پورا ہو جاتا ہے
بہادر نے سردار الطاف کی دل شکنی سے گریز کرتے ہوئے اس کے ساتھ چلنے کی حامی بھر لی اور تیار ہونے لگا۔ اسی وقت جمیلہ آ پہنچی
ذرا بتانا بہادر ۔۔ میں نے اپنے گاؤں کے باشندوں کے ذریعے کتنی رقم جمع کی ہوگی؟
آسمان گڑھ کے زمیندار کی بیٹی جمیلہ بھی 'احد' کے لیے اکثر و بیشتر رضاکارانہ خدمات انجام دیتی تھی
یہی کوئی دو تین ہزار روپے
ہاہاہا ۔۔ اچھا مذاق کرتے ہو ۔۔ پورے تیس ہزار ہیں!
اوہو ۔۔ بہت خوب اور بہت شکریہ محترمہ! آپ کو تو اس پر انعام ملنا چاہیے۔ میرے ساتھ سیر و تفریح کے لیے دوسرے گاؤں چلنے تیار ہو؟
نیکی اور پوچھ پوچھ!
بہادر اور جمیلہ کے ساتھ سفر کرتے ہوئے سردار الطاف شش و پنج میں مبتلا تھا ۔۔
بہادر ، آپ نے یہ تو بتایا ہی نہیں کہ ہم کس گاؤں کو جا رہے ہیں؟
سونار گاؤں کے شمشیر خان کا نام سنا ہے تم نے کبھی؟
وہی شمشیر خان ناں ، جن کے کئی کارخانے دارالحکومت میں قائم ہیں؟
ہاں وہی!
جمیلہ نے بہادر کا جواب سنتے ہی گھوڑے کی لگام کھینچ لی ۔۔
بہادر ، واپس لوٹ جانا ہی ہمارے لیے بہتر ہوگا۔ دارالحکومت میں کسی سے بھی پوچھ کر دیکھ لو ۔۔ شمشیر خان کافی بدنام شخصیت ہے ۔۔
ادھر سردار الطاف اپنی اور اپنے گھر والوں کی جان خطرے میں دیکھ کر بری طرح خوفزدہ تھا ۔۔
میں بہادر کو سچ بتا دوں تو ایک طرف چندن لال میری جان لے لے گا اور دوسری طرف شمشیر خان میرے گھر والوں کو مار ڈالے گا
اس دوران چندن لال کے ساتھی 'احد' کے جوانوں کے بھیس میں بہادر کی راہ تک رہے تھے
چندن لال ، شمشیر خان تو نہایت بدنام شخص ہے ، اس نے کوئی نہ کوئی چال ضرور چلی ہوگی
یقیناً!
پھر بہادر کو اپنے پاس بلانے کا کیا مقصد ہو سکتا ہے اس کا؟
میرا اندازہ ہے کہ شمشیر خان اس علاقے میں ہتھیاروں کا کاروبار شروع کرنا چاہتا ہے
اور شاید یہ دھندہ شروع کرنے سے پہلے وہ بہادر کے اثر و رسوخ کا جائزہ لینا چاہتا ہوگا
چندن لال کے پہریدار نے جب دور سے گھوڑوں کو قریب آتے دیکھا تو اس نے اپنے سردار کو شیشے کی روشنی سے اشارہ کر دیا
ساتھیو! ہوشیار ہو جاؤ ۔۔ پرندہ جال میں آنے والا ہے
جمیلہ ، لگتا ہے 'احد' تنظیم یہاں تک پھیل گئی ہے ۔۔
پھر تو بڑی خوش خبری والی بات ہے یہ ۔۔
بہادر نے سوچا کہ شاید سردار الطاف کو کچھ علم ہوگا ، اس لیے اس نے پوچھا ۔۔
آپ ان لوگوں کو جانتے ہیں سردار الطاف؟
جج ۔۔ جی ہاں ! جانتا ہوں!!
اس علاقے میں 'احد' کے یہ بہت مخلص اور محنتی جوان ہیں
سردار الطاف تو جان کے ڈر سے جھوٹ بولنے پر مجبور تھا۔ لیکن ان جوانوں کی چال اور رویہ دیکھ کر بہادر کو شبہ ہو گیا کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔۔
بڑی خوشی ہوئی آپ سب سے مل کر۔ آپ کا کیا نام ہے جناب؟
مجھے ویسے تو "چمبل کا سنہرا دانت" کہا جاتا ہے ۔۔
میرے ساتھی ہتھیار کے بغیر لڑائی کے ماہر ہیں ۔۔ کیا آپ کو کچھ نمونہ بتاؤں؟
پھر کبھی سہی۔ فی الوقت تو ہم لوگ سونار گاؤں جا رہے ہیں
ہم لوگ بھی وہیں جا رہے ہیں ، 'یوم اتحاد' میں شرکت کے لیے ۔۔
یہ کیا چیز ہے بھائی
جواب دیںحذف کریںروز روز کون آکر پڑھے گا
اردو کارٹون دنیا ویب سائیٹ پر خوش آمدید ناصر صاحب۔
جواب دیںحذف کریںیہ کامکس ہے جناب، جو 30 سے 40 صفحات پر مشتمل ہوتی ہے اور ایک ہی بار میں مکمل کہانی کو پوسٹ کرنا کئی وجوہات کے سبب بہت مشکل کام ہے، اس لیے اس کو چند قسطوں میں مکمل کیا جاتا ہے۔ پھر ہر قسط میں صرف ایک صفحہ کے بجائے کم از کم 4 صفحات دئے جاتے ہیں۔
thanks alot for sharing :)
جواب دیںحذف کریں