سپریمو سیریز کی اولین کہانی "جہاز کا اغوا" کی تیسری قسط میں آپ نے پڑھا تھا کہ جب سپریمو ائرپورٹ پر پہنچا تب دہشت گردوں نے وہاں تاوان کا مطالبہ کر رکھا تھا اور پھر وہ لوگ طیارے کو راجدھانی کی طرف لے جانے والے تھے کہ اچانک رن وے پر ایک لڑکا بھاگتا نظر آیا ، دہشت گردوں نے اس پر گولی چلا دی ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔
(1)
(2)
(3)
(4)
زی ی ی ن گ
دوڑو ! ادھر آؤ بھاگ کر!
سپریمو !!
وقت مت گنواؤ ۔۔ پھرتی سے آؤ یہاں! جلدی !
ہاں ہاں ، آ رہا ہوں! ایکسکیوز می پلیز!
چلو ٹیک آف کرو ۔۔ جلدی ، ورنہ ۔۔
ہاں کر رہا ہوں ، کر رہا ہوں
لاؤ یہ پہیہ اور سلاخ مجھے دو!
کیا آپ بھی اس سے کھیلیں گے؟
شوووں
پھس س س س س
اسکری ی ی ی چ
خدا کا شکر ہے! جہاز اب رک گیا!
ارے! جہاز تو اچانک رک گیا ہے
حیرت ہے! اچانک رفتار کم ہوتے گئی اور اب رک گیا ہے ۔۔ خدا کرے پائلٹ ٹھیک ہو
کاک پٹ میں ۔۔
بےوقوف! جہاز کیوں روک دیا؟
لگتا ہے ٹائر پنکچر ہو گیا ۔۔ اسے تبدیل کیے بغیر ٹیک آف نہیں لے سکتے
تو پھر مجھے ائرپورٹ انتظامیہ کو نیا حکم پہنچانا ہوگا۔ اففف ۔۔ عجیب بدقسمتی ہے!
اس جہاز کے ٹائر فوری طور پر تبدیل کیے جائیں ۔۔ ورنہ ۔۔
اس خبیث کا ہر حکم ماننا مجبوری ہے
شکر ہے کہ آپ آ پہنچے!
مجھے ائرپورٹ کی انتظامیہ تک فوری رسائی دیں اور ایک نقاب کی بھی ضرورت ہے ۔۔
کاش کہ مجھے پتا ہوتا کہ جہاز میں موجود ان دہشت گردوں کی تعداد کتنی ہے؟
آہ ۔۔ خوب! شاہین آ گیا!
تم ہمیشہ عین موقع پر مدد کے لیے پہنچتے ہو
ہاں ہاں! اپنا پیار بعد کے لیے اٹھا رکھنا ۔۔ فی الحال کام ۔۔۔
ٹیوووؤؤں
ابھی جاؤ اور معلوم کر آؤ کہ کتنے ہتھیار بند آدمی ہیں اور کس کس مقام پر ٹھہرے ہیں؟
چار آدمی بندوقوں کے ساتھ ۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں