چاچا چودھری
پران - Pran
(02)
(03)
(04)
ہاں! کوئی سرخ بتی نہیں ، کوئی ٹریفک پولیس نہیں ۔۔
یہ اچانک رکنا کس لیے؟
ارے بابا ، انجن گرم ہو گیا ہے
صابو ، تم یہیں انتظار کرو ، ریڈی-ایٹر میں ڈالنے کے لیے میں کسی قریبی گھر سے پانی لے آتا ہوں
سلام بھائی صاحب! کیا ایک ڈبہ پانی مل سکے گا؟
ایک ڈبہ پانی ۔۔؟؟!
کیوں؟ کیا آس پاس کوئی کنواں یا تالاب نہیں ہے؟
سب سوکھے پڑے ہیں۔
پچھلے ایک سال سے یہاں بارش نہیں ہوئی، زمین سوکھ کر مرجھا گئی ہے
کیا کوئی وزیر یا سیاست داں مدد کے لیے یہاں نہیں آیا؟
الیکشن کے دنوں میں ایک آیا تھا۔ ووٹ لے کر چلا گیا تو پھر لوٹا نہیں۔
ٹھیک ہے۔ ہم ہی تمہارے لیے پانی کا بندوبست کرتے ہیں۔۔
کہاں سے پانی لاؤ گے؟ آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا تک نہیں
اوپر سے نہیں ، ہم تو نیچے سے لائیں گے پانی!
صابو ! ذرا ادھر آنا
اففف ۔۔ اتنا لمبا چوڑا آدمی میں نے آج تک نہیں دیکھا
اب اس کی طاقت بھی دیکھنا ۔۔
جل تُو ۔۔ جلال تُو ۔۔
دھڑاک
آپ نے سوکھے سے متاثر گاؤں کو پانی پہنچایا ہے۔۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ یہاں الیکشن لڑیں اور ہم سب آپ کو ہی ووٹ دیں گے
لیکن صابو کا ماننا ہے کہ کرسی پر بیٹھے رہنے سے آدمی کو زنگ لگ جاتا ہے جبکہ صابو کو عملی میدان زیادہ پسند ہے
چاچا جی! پانی ڈالنے کے بعد سے تو گاڑی سرپٹ دوڑ رہی ہے
کیونکہ یہ گاڑی آدھی مشین اور آدھا انسان ہے!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں